ربیعہ ارشد
سال 2017 میں سندھ کے شہر عمرکوٹ میں 35 سالہ سینیٹری سپروائزر عرفان مسیح افسران کے دباؤ میں آ کر چار ماہ سے بند لائن کھولنے چلا گیا جہاں وہ اور اس کے دو ساتھی خطرناک گیسز کی وجہ سے بیہوش ہو گئے، ہوش میں آنے کے بعد اپنی مدد آپ کے تحت جب وہ ہسپتال پہنچے تو بدن پر لگی گندگی کی وجہ سے ڈاکٹروں نے بروقت طبی امداد دینے سے انکار کر دیا اور یوں عرفان مسیح ہسپتال میں ہی دم توڑ گیا۔ اس واقعہ نے نا صرف ڈاکٹرز کی اپنے پیشے سے وعدہ خلافی کو عیاں کیا بلکہ سینیٹری ورکرز کے مسائل کو بھی سامنے لایا۔
https://tnnurdu.com/life-style/138658/:مکمل رپوٹ پڑ ھنے کے لیے اس لنک پر کلک کریں